Abrar hussain

Add To collaction

10-Apr-2022-تحریری مقابلہ

دل کو اب پیار سے ڈر لگتا ہے 

جیسے ضد کو کسی ہار سے ڈر لگتا ہے

منافقت سے بھری پڑی ہے دنیا 
اب تو یار کو یار سے ڈر لگتا ہے

جو نبھاتا ہو کئ کردار یک وقت 
مجھ کو ایسے اداکار سے ڈر لگتا ہے

وہ پہلی دل کی لگی بھول نہ پایا میں کبھی 
اس لیے بس دوسری بار سے ڈر لگتا ہے

جس میں غریب کا زیور بھی سستا بکے
کیوں مجھ کو اس سونار سے ڈر لگتا ہے

جس کو پڑھ کر کوئ سو نا پائے
مجھے نظم کے ان اشعار سے ڈر لگتا ہے

یہ دنیا شاعروں کا سمندر ہے ساحل 
اور شاعری میں جون سرکار سے ڈر لگتا ہے
ابرار ساحل 

   10
5 Comments

Simran Bhagat

10-Apr-2022 08:55 PM

Nice

Reply

fiza Tanvi

10-Apr-2022 12:37 PM

Nice

Reply

Abrar hussain

10-Apr-2022 04:54 PM

شکریہ

Reply

Sarwat Husain

10-Apr-2022 09:44 AM

بہتخوب

Reply

Abrar hussain

10-Apr-2022 04:54 PM

نوازش آپ کی

Reply