10-Apr-2022-تحریری مقابلہ
دل کو اب پیار سے ڈر لگتا ہے
جیسے ضد کو کسی ہار سے ڈر لگتا ہے
منافقت سے بھری پڑی ہے دنیا
اب تو یار کو یار سے ڈر لگتا ہے
جو نبھاتا ہو کئ کردار یک وقت
مجھ کو ایسے اداکار سے ڈر لگتا ہے
وہ پہلی دل کی لگی بھول نہ پایا میں کبھی
اس لیے بس دوسری بار سے ڈر لگتا ہے
جس میں غریب کا زیور بھی سستا بکے
کیوں مجھ کو اس سونار سے ڈر لگتا ہے
جس کو پڑھ کر کوئ سو نا پائے
مجھے نظم کے ان اشعار سے ڈر لگتا ہے
یہ دنیا شاعروں کا سمندر ہے ساحل
اور شاعری میں جون سرکار سے ڈر لگتا ہے
ابرار ساحل
Simran Bhagat
10-Apr-2022 08:55 PM
Nice
Reply
fiza Tanvi
10-Apr-2022 12:37 PM
Nice
Reply
Abrar hussain
10-Apr-2022 04:54 PM
شکریہ
Reply
Sarwat Husain
10-Apr-2022 09:44 AM
بہتخوب
Reply
Abrar hussain
10-Apr-2022 04:54 PM
نوازش آپ کی
Reply